کتاب: رزق کی کنجیاں - صفحہ 28
حضرت حسن بصری کا واقعہ:
حضرت حسن بصری کے پاس چار اشخاص آئے۔ ہر ایک نے اپنی اپنی مشکل بیان کی، تو انہوں نے چاروں کو اللہ تعالیٰ سے گناہوں کی معافی طلب کرنے کی تلقین کی۔
علامہ قرطبی نے ابن صبیح سے روایت کی ہے، کہ ایک شخص نے حسن بصری کے رُوبرو قحط سالی کی شکایت کی، تو انہوں نے اُس سے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگو۔‘‘
دوسرے شخص نے غربت و افلاس کی شکایت کی، تو اُس سے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کرو۔‘‘
تیسرے شخص نے حاضرِ خدمت ہوکر عرض کی: ’’اللہ تعالیٰ سے دعا کیجیے، کہ وہ مجھے بیٹا عطا فرمادیں۔‘‘
آپ نے اس کو جواب میں تلقین کی: ’’اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی کی درخواست کرو۔‘‘
چوتھے شخص نے ان کے سامنے اپنے باغ کی خشک سالی کا شکوہ کیا، تو اس سے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی کی التجا کرو۔‘‘
(ابن صبیح کہتے ہیں) ہم نے ان سے کہا:
ایک دوسری روایت میں ہے، کہ ربیع بن صبیح نے اُن سے کہا:
’’آپ کے پاس چار اشخاص الگ الگ شکایات لے کر آئے اور آپ نے ان سب کو ایک ہی بات کا حکم دیا، کہ ’’اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی کا سوال کرو۔‘‘[1]
[1] ملاحظہ ہو: تفسیر الخازن ۷/۱۵۴۔ نیز ملاحظہ ہو: روح المعانی ۲۹/۷۳۔