کتاب: رزق کی کنجیاں - صفحہ 200
اور ہر قسم کا شر و مصیبت اور بدبختی اللہ تعالیٰ کی راہ سے ہٹنے میں ہے۔ انہوں نے خود فرمایا: {وَ مَنْ اَعْرَضَ عَنْ ذِکْرِیْ فَاِنَّ لَہٗ مَعِیْشَۃً ضَنْکًا وَّ نَحْشُرُہٗ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ اَعْمٰی۔ قَالَ رَبِّ لِمَ حَ1شَرْتَنِیْٓ اَعْمٰی وَ قَدْ کُنْتُ بَصِیْرًا۔قَالَ کَذٰلِکَ اَتَتْکَ اٰیٰتُنَا فَنَسِیْتَہَا وَ کَذٰلِکَ الْیَوْمَ تُنْسٰی}[1] (اور جس نے میری کتاب سے مُنہ موڑا، پس بے شک اُس کے لیے معیشت ہے تنگ اور قیامت کے دن ہم اُسے اندھا اٹھائیں گے۔ وہ کہے گا: ’’ (اے) میرے رب! تو نے مجھے اندھا کیوں اٹھایا اور میں تو دیکھتا بھالتا تھا‘‘ اللہ تعالیٰ فرمائیں گے: ’’اسی طرح تیرے پاس ہماری آیات آئی تھیں، تو اُن کو بھول گیا، اسی طرح آج تجھے بھلایا جائے گا۔)1 اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی راہ پر چلنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمین یَا حَيُّ یَا قَیَّوْمُ۔وَصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلٰٓی آلِہٖ وَأَصْحَابِہٖ وَأَتْبَاعِہٖ وَبَارَکَ وَسَلَّمَ۔وَآخِرُ دَعْوَانَآ أَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔
[1] سورۃ طٰہٰ / الآیات ۱۲۴۔۱۲۶۔