کتاب: رزق کی کنجیاں - صفحہ 187
سے روایت نقل کی ہے، أَنَّہُ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ یَقُوْلُ: ’’ اَللّٰھُمَّ إِنِّيْٓ أَسْأَلُکَ الْھُدَیٰ، وَالتُّقٰی، وَالْعَفَافَ، وَالْغِنٰی‘‘[1] ’’بے شک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کہا (یعنی دعا کیا) کرتے تھے: ( اے اللہ! بلاشبہ میں آپ سے ہدایت، تقویٰ، پاک دامنی اور تونگری کا سوال کرتا ہوں۔) ’’ اَللّٰہُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُکَ عِلْمًا نَافِعًا، وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا، وَّ رِزْقًا طَیِّبًا۔‘‘[2] (’’اے اللہ! یقینا میں آپ سے نفع مند علم، (آپ کے حضور)مقبول عمل اور پاکیزہ رزق کا سوال کرتا ہوں۔‘‘)
[1] صحیح مسلم، کتاب الذکر والدعآء والتوبۃ والاستغفار، باب التعوذ من شر ما عمل ، و من شر ما لم یعمل، ۷۲۔ (۲۷۲۱)، ۴/۲۰۸۷۔ [2] صحیح مسلم، کتاب الذکر و الدعاء و التوبۃ و الاستغفار، باب فضل التہلیل والتسبیح والدعآء، رقم الحدیث ۳۵۔ (۲۶۹۷) ، ۴؍ ۲۰۷۳۔ امام ابوداؤد نے حضرت ابن عباسc سے روایت نقل کی ہے، کہ بے شک نبی کریمa دوسجدوں کے درمیان کہا کرتے تھے: ’’اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيْ، وَارْحَمْنِيْ، وَعَافِنِيْ، وَاھْدِنِيْ، وَارْزُقْنِيْ‘‘ (صحیح سنن أبي داود، باب الدعاء بین السجدتین، رقم الحدیث ۷۵۶۔(۸۵۰)، ۱/۱۶۰)۔ شیخ البانی نے اسے (حسن] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق۱/۱۶۰)۔