کتاب: رزق کی کنجیاں - صفحہ 18
بخاری اور صحیح مسلم کے علاوہ دیگر کتبِ حدیث سے نقل کردہ روایات کے ثبوت میں علمائے امت کے اقوال پیش کیے گئے ہیں۔ صحیحین[1] کی روایات ذکر کرتے ہوئے علمائے امت کے اقوال درج نہیں کیے گئے، کہ ان کی روایات کے ثبوت پر امت کا اجماع ہے۔[2] ۳: آیات و احادیث سے استدلال کرتے وقت کتبِ تفسیر اور شروحِ حدیث سے استفادہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ۴: حصولِ رزق کے شرعی اسباب کے بارے میں الجھاؤ دور کرنے کی غرض سے ان اسباب کے مفاہیم و معانی علمائے امت کے اقوال کی روشنی میں بیان کیے گئے ہیں۔ ۵: اس کتاب میں بیان کردہ باتوں کے حصولِ رزق کے علاوہ جو فوائد و ثمرات ہیں، ان کا ذکر قصداً نہیں کیا گیا۔ شاید کہ اللہ تعالیٰ مستقبل قریب میں ان کے متعلق گفتگو کا موقع نصیب فرمادیں، البتہ کچھ دیگر فوائد کا ذکر ضمنی طور پر آگیا ہے۔ ۶: آخر میں مراجع و ماخذ کے متعلق تفصیلی معلومات درج کی گئی ہیں، تاکہ مراجعت کرنے والوں کو ان تک رسائی میں دقّت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ۷: رزق کے تمام اسباب کو جمع اور بیان کرنے کا نہ قصد کیا گیا ہے اور نہ اس کا دعویٰ ہے۔ جن اسباب کے سمجھنے کی مولائے کریم نے توفیق عطا فرمائی، اُن کے متعلق انہی کے فضل و کرم سے گفتگو کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ خاکۂ کتاب: توفیقِ الٰہی سے کتاب کی تقسیم حسبِ ذیل انداز میں کی گئی ہے: پیشِ لفظ حصہ اوّل: رزق کی دس کنجیوں کے بیان پر مشتمل
[1] (صحیحین): صحیح بخاری و صحیح مسلم۔ [2] ملاحظہ ہو: مقدمۃ النووي شرح صحیح مسلم ص ۱۴؛ ونزہۃ النظر في توضیح نخبۃ الفکر، ص ۲۹۔