کتاب: رزق کی کنجیاں - صفحہ 176
میں مگن کرنا ہے اور یہی بات ان کے قحط اور خشک سالی کی گرفت میں آنے اور مخلوق کی بربادی کا سبب ہے)۔
اپنی رعیّت کی خوش حالی کے خواہش مند حکمران اپنے ملکوں میں شرعی حدود قائم کریں، تاکہ اللہ تعالیٰ اُن کے لیے خیر و برکت کے دروازے کھول دیں، تنگ دستی ختم ہو اور کشادگی اور رزق کی فراخی میسّر ہو جائے۔
عوام بھی اس بارے میں اپنے حُکام کو مجبور کریں اور اقامتِ حدود کی صورت میں اُن کے ساتھ بھرپور تعاون کریں، شاید کہ اُمت قحط، خشک سالی اور عُسرت سے نجات حاصل کر لے۔ وَمَا ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ بِعَزِیْزٍ [1]۔
[1] ترجمہ: یہ اللہ تعالیٰ پر کچھ مشکل نہیں۔