کتاب: رزق کی کنجیاں - صفحہ 174
بارش کئے جانے سے بہتر ہے)۔ ۳:امام نسائی نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے فرمایا: ’’إِقَامَۃُ حَدٍّ بِأَرْضٍ خَیْرٌ لِّأَھْلِھَا مِنْ مَّطَرِ أَرْبَعِیْنَ لَیْلَۃً ‘‘[1] (کسی زمین میں حد کا قائم کرنا، وہاں کے لوگوں کے لیے چالیس رات کی بارش سے بہتر ہے)۔ اگرچہ یہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا قول ہے، لیکن گویا کہ یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی ارشاد ہے، کیونکہ حضراتِ صحابہ رضی اللہ عنہم ایسی بات اپنی جانب سے بیان نہیں کرتے۔ اُن کے ایسے اقوال کو (مرفوع حکماً) کہا جاتا ہے۔ ب: ان روایات کے حوالے سے تین باتیں: ۱: امام ابن حبان کا دوسری روایت پر تحریر کردہ عنوان: (ذِکْرُ الْأَمْرِ بِإِقَامَۃِ الْحُدُوْدِ فِيْ الْبِلَادِ، إِذْ إِقَامَۃُ الْحَدِّ فِيْ
[1] سنن النسائي، کتاب قطع السارق، الترغیب فی إقامۃ الحد، ۸/۷۶۔ شیخ البانی نے اسے (حسن] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح سنن النسائي ۳/۱۰۱۳)۔ شیخ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس موقوف روایت کو مرفوع کے حکم میں کہا ہے۔ نوٹ: …اسی بارے میں امام سمویہ نے (الفوائد] میں اور امام طبرانی نے المجعم الکبیر اور الأوسط میں حضرت ابن عباس کے حوالے سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث روایت کی ہے ۔ (ملاحظہ ہو: سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ، المجلد الأول، رقم الحدیث ۷۳۱ کے تحت)۔