کتاب: رزق کی کنجیاں - صفحہ 167
حافظ ابن حجر دوسری حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں:
’’اس میں(ادائیگی قرض کے لیے) نیت کی درستگی کی ترغیب اور اس کی خرابی سے ڈرایا گیا ہے۔[1]
[1] فتح الباری 5/54.