کتاب: رزق کی کنجیاں - صفحہ 146
’’بے شک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: (کسی کے لیے بھی جائز نہیں، کہ وہ کوئی چیز فروخت کرے، (اور)اس میں جو کچھ (عیب) ہو، اُسے بیان نہ کرے اور جسے اس (عیب) کا علم ہو، اُس کے لیے جائز نہیں، کہ وہ اُسے بیان نہ کرے۔) اللہ اکبر! حضرت واثلہ رضی اللہ عنہ کا اپنی چیز کا عیب بیان کرنے کا اہتمام کس قدر تھا! رَضِيَ اللّٰہُ تَعَالیٰ عَنْہُ وَأَرْضَاہُ۔ گفتگو کا حاصل یہ ہے، کہ لین دین میں سچ بولنے اور چیز کا عیب ، چھپانے کی بجائے،اُسے واضح کرنے سے اللہ تعالیٰ کی طرف سے تجارت میں برکت دی جاتی ہے۔ رزق میں برکت کے خواہاں (اپنے لین دین میں راست گوئی اور پیش کردہ چیز کا عیب واضح کرنا) اپنا شعار اور دستورِ زندگی بنالیں۔ اللہ کریم ہمیں ایسا کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمین یَا حَيُّ یَا قَیُّوْمُ۔