کتاب: رزق کی کنجیاں - صفحہ 139
ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَلَدَارُ الْآخِرَۃِ خَیْرٌ وَّ لَنِعْمَ دَارُ الْمُتَّقِیْنَ}[1] ۵: پانچ محدثین کے حدیث پر تحریر کردہ عنوانات: حدیث میں بیان کردہ برکت کے حصول کی رغبت میں اضافے کی خاطر ذیل میں پانچ محدثین کے اس پر تحریر کردہ عنوانات درج کیے جارہے ہیں: ا: امام ترمذی لکھتے ہیں: (بَابُ مَا جَآئَ فِيْ التَّبْکِیْرِ بِالتِّجَارَۃِ) [2] (تجارت کے ساتھ صبح دَم نکلنے کے متعلق وارد شدہ (احادیث) کے بارے میں باب) ب: امام ابن ماجہ رقم طراز ہیں: (بَابُ مَا یُرْجٰی مِنَ الْبَرَکَۃِ فِيْ الْبُکُوْرِ) [3] (علی الصبح نکلنے میں متوقع برکت کے متعلق باب) ج: امام دارمی نے قلم بند کیا ہے: (بَابُ ’’بَارِکْ لِأُمَّتِيْ فِيْ بُکُوْرِہَا‘‘ ) [4] (میری امت کے صبح سویرے نکلنے میں برکت عطا فرمائیے، کے حوالے سے باب) د: امام ابن حبان نے تحریر کیا ہے: (ذِکْرُ مَا یُسْتَحَبُّ لِلْمَرْئِ أَنْ یَّکُوْنَ إِنْشَآؤہُ الْحَرَبَ، وَاِبْتِدَآؤُہُ الْأُمُوْرَ فِيْ الْأَسْبَابِ بِالْغَدَوَاتِ تَبَرُّکًا بِدُعَآئِ
[1] سورۃ النحل ؍ جزء من الآیۃ ۳۰۔ (ترجمہ: اور یقینا آخرت کا گھر تو کہیں بہتر ہے اور بلاشبہ وہ متقیوں کا اچھا گھر ہے]۔ [2] جامع الترمذي ۴/۳۳۷۔ [3] سنن ابن ماجہ ص ۳۷۵۔ [4] سنن الدارمي ۲/۱۳۴۔