کتاب: رزق کی کنجیاں - صفحہ 131
iv: حافظ ابن کثیر نے لکھا ہے: ’’وَالْمَعْہُوْدُ مِنْ کَرَمِ اللّٰہِ تَعَالٰی وَلُطْفِہٖ أَنْ یَّرْزُقَہٗ، مَا فِیْہِ کِفَایَۃٌ لَّہَا وَلَہٗ۔‘‘[1] (اللہ تعالیٰ کے لطف و کرم کے بارے میں یہ مشہور و معروف بات ہے، کہ وہ اُسے (یعنی شادی کرنے والے کو اتنا) رزق عطا فرماتے ہیں، جو اُس کی بیوی اور اُس کے لیے کافی ہوتا ہے۔) v: علامہ سیوطی رقم طراز ہیں: ’’فِیْہِ الْحَثُّ عَلَی النِّکَاحِ، وَأَنَّہٗ مَجْلَبَۃٌ لِّلرِّزْقِ۔‘‘[2] (اس (آیت) میں نکاح کی ترغیب ہے اور بلاشبہ وہ رزق کو کھینچنے والا ہے۔) vi: علامہ الوسی نے تحریر کیا ہے: ’’اَلظَّاہِرُ أَ نَّہٗ وَعْدٌ مِّنَ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ بِالْإِغْنَآئِ۔‘‘[3] (ظاہر (یہی) ہے، کہ بلاشبہ وہ اللہ عزوجل کی طرف سے غنی کرنے کا وعدہ ہے۔) vii: شیخ محمد امین شنقیطی لکھتے ہیں: ’’وَقَوْلُہُ تَعَالٰی فِيْ ہٰذِہِ الْآیَۃِ الْکَرِیْمَۃِ {اِِنْ یَّکُوْنُوْا فُقَرَآئَ یُغْنِہِمُ اللّٰہُ مِنْ فَضْلِہٖ} فِیْہِ وَعْدٌ مِّنَ اللّٰہِ لِلْمُتَزَوِّجِ الْفَقِیْرِ مِنَ الْأَحْرَارِ ، وَالْعَبِیْدِ بِأَنَّ اللّٰہَ یُغْنِیْہِ، وَاللّٰہُ لَا یُخْلِفُ الْمِیْعَادَ۔‘‘[4] (اس آیت ِکریمہ میں ارشادِ باری تعالیٰ: {اِِنْ یَّکُوْنُوْا فُقَرَآئَ یُغْنِہِمُ
[1] تفسیر ابن کثیر ۳/۳۱۵۔ [2] الإکلیل في استنباط التنزیل ص ۱۹۳۔ [3] روح المعاني ۱۸؍ ۱۴۸۔ [4] أضواء البیان ۶/۲۱۷۔