کتاب: رزق کی کنجیاں - صفحہ 108
اور شادمانی پر مشتمل (حَسَنَۃٌ) عطا فرماتے ہیں۔ علاوہ ازیں ربِّ رحیم نے اپنے اس وعدے کا بیان ایک ہی (جملے) کے ساتھ دو دفعہ فرمایا ہے، جب کہ کسی وعدے کے یقینی اور حتمی ہونے کے لیے ، اللہ تعالیٰ کا ایک دفعہ فرمانا ہی بہت کافی ہے۔ {اَ لَآ اِنَّ وَعْدَ اللّٰہِ حَقٌِّ وَّ لٰکِنَّ اَکْثَرَہُمْ لَا یَعْلَمُوْن}[1] (یاد رکھو، بلاشبہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچا ہے، لیکن اُن (یعنی لوگوں) کی اکثریت (اس حقیقت سے) بے خبر ہے۔) لہٰذا رزق کے طلب گاروں کو چاہیے، کہ وہ خوب ذوق و شوق اور پورے اہتمام سے ربِّ کریم کے تمام احکامات کی تعمیل کے لیے سر توڑ جدوجہد ، سعی اور کوشش کریں۔ اللہ کریم ہم سب کو اور ہماری نسلوں کو ایسا کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ إِنَّہٗ قَرِیْبٌ مُّجِیْبٌ۔ 
[1] سورۃ یونس ۔ علیہ السلام ۔ / جزء من الآیۃ ۵۵۔