کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 98
نبوت کے طریقہ پر خلافت صرف تیس سال رہی پھر شہنشاہیت قائم ہو گئی (۸۹)ثم یکون ملکا عضوضا کا اسی طرف اشارہ ہے ۔
ہر نیک اور فاجر کے پیچھے نماز ادا کرنا جائز ہے اوران میں سے ہر ایک کی نماز جنازہ پڑھی جائے ۔(۹۰)
..................................................................................................
(۸۹)اس کی دلیل وہ حدیث ہے جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے :
’’ خلافت میری امت میں صرف تیس سال رہے گی ۔‘‘[1]
(۹۰)امام المزنی فرماتے ہیں اور جمعہ کی نماز ان کے یچھے نہیں پڑہنی چاہئے اور نیک اور فاجر کے پیچھے ضروری ہے جب تک وہ بدعت سے پاک ہواور اگر وہ بدعت گمراہی کی تو پھر ان کے پیچھے نماز نہیں ۔[2]
امام احمد فرماتے ہیں :
مسلمان حکمرانوں کی اطاعت وہ نیک یا برے ہوں ۔‘‘[3]
امام البربھاری(۳۲۹ھ) کہتے ہیں:
’’ حضرت عیسی علیہ السلام کے نزول تک خلافت خاندان قریش میں رہے گی۔‘‘[4]
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’خلافت قریش میں رہے گی جب تک ان کے دو ہی کیوں نہ ہوں ۔‘‘[5]
نماز جنازہ کے بارے میں ،اہل قبلہ کا نماز جنازہ ادا کرنا سنت ہے۔ [6]
[1] مسند طیالسی: (۱۱۰۷)،مسند احمد:(۵/۲۲۰۔۲۲۱،الاعتقاد للبیھقی(ح:۹۳۲، ۹۳۴ ،۱۰۴۷،شرح السنۃ للبغوی: (۱۴/۷۴۔۷۵) ،عقیدۃ السلف و اصحاب الحدیث (ص:۸۶،نیز دیکھیں الصحیحۃ:۸۵، ۴۵۹، ۱۵۳۴، ۱۵۳۵)
[2] شرح السنۃ للمزنی (ص:۹۸)
[3] اصول السنۃ (رقم:۳۱)
[4] شرح اللسنہ( رقم:۵۳ ص۷۵)
[5] صحیح البخاری:(۳۳۱۰)،صحیح مسلم: (۱۸۲۰)
[6] شرح السنۃ (رقم:۴۹ ص:۷۳)