کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 94
امت مسلمہ کی فضیلت:
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی امت تمام امتوں سے بہتر ہے جیسا کہ قرآن مجید میں ہے:
﴿ كُنْتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ ﴾ (آل عمران:۱۱۰)
اور اس بارے میں احادیث بھی آتی ہیں آپ کی شریعت تما م شریعتوں سے اعلی اور اکمل ہے اور آپ کا دین سب دینوں کو منسوخ کرنے والا ہے قیامت تک پیش آنے والے واقعات میں کتاب و سنت کی رہنمائی کافی ہے جو اپنی تکمیل کے لئے کسی کی رائے اور خواہش کی محتاج نہیں ہے صرف عقل صحیح اور فہم سلیم کی ضرورت ہے-
﴿ الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ ﴾ (المائدہ:۳)
اور اس قسم کی دوسری آیات اس کی شاہد ہیں ۔امت مسلمہ میں سب سے افضل اور بہتر صحابہ کرام ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمايا«
(( یحمل ھذالعلم من کل خلف عدولہ))(۸۶)
فرما کر اہل حدیث کی تحسین فرمادی ہے اوراولیاء کرام کی کرامتیں برحق ہیں چنانچہ مریم علیہا السلام اور سلیمان علیہ السلام کے وزیر کی کرامتیں قرآن حکیم میں بیان ہوئی
.........................................................................................................
(۸۶) السنن الکبری للبیھقی (ح:۲۰۷۰۰،الابانہ الکبری لابن بطہ (ح:۳۴،اس حدیث کو حافظ علائی (حطہ (ص:۷۱)اورابراہیم بن الوزیر (العواصم والقواصم : (۱؍۳۰۸)نے حسن کہا ہے)اور (مفتاح دار السعادۃ(ص:۱۶۳۔۱۶۴)میں ابن قیم نے اس کے طرق پر بحث کرتے ہوئے اس کو حسن کہا ہے اور شیخ البانی نے صحیح کہا ہے (صحیح الجامع الصغیر (۲؍۱۰۷۹)۔