کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 82
اور پل صراط سے گزرنا،دوزخ و جنت میں جانا اور اللہ تعالیٰ کی اجازت سے نیکو کاروں اور انبیاء کا سفارش کرنا برحق ہے ۔(۷۶)
.........................................................................................
نے روایت کیا ہے ۔
امام بربہاری کہتے ہیں :
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض پر ایمان رکھنا واجب ہے ۔‘‘[1]
امام ابن قدامہ کہتے ہیں :
’’ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو قیامت کے دن ایک حوض عطاکیا جائے گا جس کا پانی دودھ سے سفید اور شہد سے میٹھاہوگا اور ستاروں کی گنتی کے مطابق آبخورے ہوں گے، جسے ایک گھونٹ پانی اس حوض سے مل جائے گا اسے (روز قیامت)کبھی پیاس نہیں لگے گی۔‘‘[2]
(۷۶)امام بربہاری کہتے ہیں کہ قیامت کے دن گناہ گاروں کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت پر اور پل صراط پر ایمان رکھنا ضروری ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم گناہ گاروں کو جہنم کے پیٹ سے نکالیں گے اور ہر پیغمبر اپنی امت کے لئے سفارش کرے گا اسی طرح صدیقین ،شہداء اور صالحین بھی سفارش کریں گے (اللہ تعالیٰ کی اجازت سے)اور آخر میں اللہ تعالیٰ اپنی مہربانی سے بعض جہنمیوں کو رہائی عطافرمائیں گے جب وہ جل کر کوئلہ بن چکے ہوں گے ۔‘‘[3]
شفاعت اور اس کی اقسام کے لیے دیکھیں۔ البدایۃ والنھایۃ لابن کثیر : ۲؍۱۳۹
امام ابن قدامہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اہل کبائر کے لیے سفارش کریں گے اور انھیں جہنم سے اس حال میں نکالا جائے گا کہ وہ جل کر کوئلہ ہو چکے ہوں گے اسی
[1] شرح السنۃ (رقم:۲۰،ص:۶۵)
[2] لمعۃ الاعتقاد : (۱۲۳)
[3] شرح السنۃ( رقم:۲۲،ص:۶۶)