کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 81
مردوں کا دوبارہ جی اٹھنا
امام ابن قدامہ کہتے ہیں کہ ہمارا ایمان ہے کہ قبر کی نعمت و آسائش اور عذاب قبر حق ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ سے عذاب قبر سے پناہ مانگی ہے اور مسلمانوں کو بھی ہر نماز میں قبر کے عذاب سے پناہ مانگنے کا حکم دیا ہے ۔اسی طرح قبر کا امتحان و آزمائش برحق ہے اور منکر نکیر کا سوال کرنا بھی حق ہے اور موت کے بعد دوبارہ زندہ ہونا بھی برحق ہے جس وقت اسرافیل علیہ السلام سور پھونکیں گے ۔[1]
اعمال کا وزن ، کتاب کا ملنا ، سوال و حساب ہونا ، حوض پر جانا (۷۵)
....................................................................................................................
(۷۵)ارشاد باری تعالیٰ ہے :
﴿ إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الْكَوْثَرَ ﴾(الکوثر:۱)
’’ ہم نے آپ کو حوض کوثر عطافرمایا ہے۔‘‘
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’میں تم سے پہلے حوض پر پہنچا ہوا ہوں گا ۔‘‘[2]
اور فرمایا کہ میرے حوض کی مسافت ایک ماہ کے برابر ہے۔ اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور مشک سے زیاہ خوشبو دار ہے ،آبخورے ستاروں کے برابر ہیں ، جو ایک بار پیے گا اسے (روز قیامت)دوبارہ پیاس نہیں محسوس نہیں ہو گی۔اور صحیح مسلم کی حدیث میں ہے کہ اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہوگا ۔‘‘[3]
علامہ ابن ابی العزالحنفی نے کہا کہ حدیث حوض تواتر کو پہنچتی ہے۔ اس کو تیس صحابہ
[1] لمعۃ الاعتقاد(ص:۱۱۱)
[2] صحیح البخاری :(۶۵۸۳)،صحیح مسلم: (۲۲۹)
[3] صحیح بخاری: (۶۵۸۰)، صحیح مسلم: (۲۳۰۳۔۱۰۳۲،۲۲۹۲)،نیز دیکھیں شرح العقیدۃ الطحاویۃ: (۲۲۷) ،فتح الباری: (۱۱/۴۶۸۔۴۸۹،البدایۃ والنہایۃ: (۳/۴۳۴)