کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 80
اہل طاعت کے لیے قبروں میں نعمتوں کا حاصل ہونا(۷۳)منکر و نکیر کا سوال (۷۴)
..............................................................................................................................
امام بیہقی نے عذاب قبر کے موضوع پر ایک مستقل کتاب (اثبات عذاب القبر)کے نام سے لکھی ہے۔
امام شافعی نے کہا :
’’ قبر میں عذاب قبر حق ہے اور قبرمیں سوال پوچھے جانا بھی برحق ہے،قیامت اور جہنم بھی برحق ہے۔‘‘[1]
مزید تحقیق کے لئے دیکھئے امام ابن رجب کی کتاب:((احوال القبور))۔
(۷۳)ارشاد باری تعالیٰ ہے :
﴿ فَأَمَّا إِنْ كَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِينَ () فَرَوْحٌ وَرَيْحَانٌ وَجَنَّتُ نَعِيمٍ ﴾ (الواقعہ:۸۸۔۹۰)
’’پس اگر وہ اللہ کے مقربین میں سے ہو ،تو اس کے لیے آرام وراحت اور نعمتوں والا باغ ہے۔‘‘
قبر میں انعامات کی اور قرآنی دلیل یہ ہے :
﴿ الَّذِينَ تَتَوَفَّاهُمُ الْمَلَائِكَةُ طَيِّبِينَ يَقُولُونَ سَلَامٌ عَلَيْكُمُ ادْخُلُوا الْجَنَّةَ ﴾(النحل:۳۲)
’’وہ لوگ کہ جب انہیں فرشتے فوت کرتے ہیں اس حال میں کہ وہ پاک صاف ہوتے ہیں توفرشتے ان سے کہتے ہیں کہ تم پر سلام ہو۔‘‘
جب کسی کی موت کا وقت قریب ہوتا ہے تو فرشتے مومن کی روح سے کہتے ہیں :اے پاکیزہ روح اللہ تعالیٰ کی مغفرت اور اس کی رضا مندی کی طرف نکل۔
(۷۴)امام بربہاری کہتے ہیں کہ عذاب قبر اور منکر نکیر کے سوال کرنے پر ایمان رکھنا ضروری ہے۔[2] اہل السنہ کا عذاب قبرپر اجماع ہے جیسا کہ ابوالحسن اشعری نے کہا ہے ۔[3]
[1] مناقب امام شافعی للبیہقی : (۱/۴۱۵)
[2] شرح السنۃ (رقم:۱۹ ،ص:۶۴)
[3] رسالۃ الی اہل الثغر (ص:۲۷۹)