کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 75
عین(۶۷)ساق(۶۸)قدم(۶۹)حقو(۷۰) ............................................................................ ہم اللہ تعالیٰ کے ہاتھوں پر ایمان لاتے ہیں لیکن ان کی مثال یا کیفیت بیان نہیں کرتے۔ (۶۷) اللہ تعالیٰ کی دو آنکھیں ہیں ،ارشاد باری تعالیٰ ہے : ﴿ وَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ فَإِنَّكَ بِأَعْيُنِنَا ﴾ (الطور : ۴۸) ’’اپنے رب کے حکم پر صبر کیجئے یقیناً آپ ہماری آنکھوں کے سامنے ہیں ۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دجال کے متعلق فرمایا: ’’وہ کانا ہے ، جبکہ تمہارا رب یک چشم نہیں ہے ۔‘‘[1] (۶۸) ارشاد باری تعالیٰ ہے : ﴿ يَوْمَ يُكْشَفُ عَنْ سَاقٍ وَيُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ فَلَا يَسْتَطِيعُونَ ﴾( القلم : ۴۲) ’’جس دن کھولا جائے گا پنڈلی سے اور انہیں بلایا جائے گا سجدے کی طرف تو وہ استطاعت نہیں رکھیں گے۔‘‘ (۶۹) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یلقی فی النار ،وتقول ھل من مزید ،حتی یضع قدمہ فتقول :قط قط)) [2] ’’جہنم میں دوزخیوں کو ڈالا جائے گا اور وہ کہے گی کہ کچھ اور بھی ہے ؟یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اپنا قدم اس پر رکھیں گے اور وہ کہے گی بس بس۔‘‘ (۷۰) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((خلق الله الخق فلما فرغ منه قامت الرحم ،فأخذت بحقو الرحمٰن )) [3]
[1] صحیح البخاری: (۳۰۷۵) ،صحیح مسلم : (۱۶۹) [2] صحیح البخاری: (۴۸۴۸) [3] صحیح البخاری: (۴۸۳۰)