کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 74
نیز اس کے لیے نفس(۶۰) ذات صوت((۶۱، ۶۲) اصبع(۶۳)یمین(۶۴)شمال(۶۵)ید(۶۶)، ....................................................................................................... ﴿ لَمْ يَتَّخِذْ وَلَدًا وَلَمْ يَكُنْ لَهُ شَرِيكٌ ﴾(الاسراء:۱۱۱) ’’ اللہ تعالیٰ نے اولاد نہیں پکڑی او رنہ ہی اس کا کوئی شریک ہی ہے ۔‘‘ (۶۰)اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: ﴿ كَتَبَ عَلَى نَفْسِهِ الرَّحْمَةَ ﴾ (الانعام:۲۸) ’’اس نے رحمت کو اپنے نفس پر لازم کرلیا ہے ۔‘‘ اس سے اللہ تعالیٰ کی صفت نفس ثابت ہوئی ۔ (۶۱، ۶۲)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لم يكذب ابراهيم عليه السلام إلا ثلاث كذبات ثنتين منهن فى ذات الله عزوجل. ’’ابراہیم علیہ السلام نےتین مرتبہ جھوٹ بولا تھا، دو ان میں سے خالص اللہ عز وجل کی رضا کےلیے تھے۔‘‘ (۶۲)اللہ تعالیٰ کی صفت کلام برحق ہے قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام ہے اور کلام میں صوت کا ہونا ضروری ہے اس پر بحث گزر چکی ہے۔ (۶۳) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم بنی آدم کےدل رحمٰن کی انگلیوں میں سے دو انگلیوں کے درمیان ایک دل کی طرح ہیں ..... [1] (۶۴، ۶۵) صفت یمن اور شمال قرآن حدیث میں ثابت نہیں ہیں۔ واللہ اعلم بالصواب (۶۶)اللہ تعالیٰ کے دو ہاتھ ہیں ، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ بَلْ يَدَاهُ مَبْسُوطَتَانِ يُنْفِقُ كَيْفَ يَشَاءُ﴾ (الزمر:۶۷) ’’بلکہ اس کے دونوں ہاتھ کھلے ہوئے ہیں وہ جیسے چاہتا ہے خرچ کرتا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ اللہ تعالیٰ کے دونوں ہاتھ دائیں ہیں ۔[2]
[1] صحیح مسلم : (۲۲۴۹) [2] صحیح مسلم: (۱۸۲۷)