کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 71
بُعد(۴۶)عزت(۴۷)نظر(۴۸)فرح(۴۹)
............................................................
’’ اور جب آپ سے میرے بارے میرے بندے سوال کرتے ہیں توبے شک میں قریب ہوں ۔‘‘
(۴۶)تلاش و جستجو کے بعد ہم اس فیصلے پر پہنچے ہیں کہ( بُعد)اللہ تعالیٰ کی صفت نہیں واللہ اعلم بالصواب
(۴۷)اللہ تعالیٰ کے صفت عزت ثابت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ ﴾ (المنافقون:۸)
’’اور عزت صرف اللہ تعالیٰ ،اس کے رسول اور مومنوں کے لئے ہے ۔‘‘
بطور فائدہ عرض ہے کہ عزت کی تین قسمیں ہیں:
۱:عزت قدر۔یعنی اللہ تعالیٰ بڑی قدر و منزلت والا ہے اور اس کی اس اعتبار سے کوئی نظیر نہیں ۔
۲:عزت قہر۔کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر غالب اور زبر دست ہے ۔
۳:عزت امتناع۔کہ اللہ تعالیٰ کو کوئی نقص اور کمی لاحق نہیں ہو سکتی ۔یہ عزت کے وہ معانی ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کے لیے استعمال فرمایاہے۔
(۴۸)ارشاد باری تعالیٰ ہے :
﴿وَأَنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ بَصِيرٌ﴾ (المجادلہ :۱)
’’بے شک اللہ تعالیٰ خوب سننے والا خوب دیکھنے والا ہے۔‘‘
نیز اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿إِنَّنِي مَعَكُمَا أَسْمَعُ وَأَرَى ﴾۔(طہ:۴۶)
’’بے شک میں تمہارے ساتھ ہوں سنتا ہوں اور دیکھتا ہوں ۔‘‘
(۴۹)اللہ تعالیٰ کا خوش ہونا ثابت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((واللّٰہ للّٰہ اشد فرحا بتوبۃ عبدہ من احدکم یجد ضالتہ