کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 67
پیدا کرنا(۳۳)رزق دینا(۴۳۴)اور تکوین(۳۵) وغیرہ صفتیں بھی ثابت ہیں ۔ کتاب و سنت میں : رضا(۳۶) .......................................................................................... رَبَّكَ فَعَّالٌ لِمَا يُرِيدُ ﴾(ھود :۱۰۷) ’’جب تک آسمان و زمین رہے گی اسی میں ہمیشہ رہیں گے مگر یہ کہ آپ کا رب (اپنی مرضی و مشیئت سے کسی کو نکال دے)بے شک آپ کا رب جو چاہتا ہے وہی کر گزرتا ہے۔‘‘ (۳۳)کل کائنات کا خالق اللہ تعالیٰ ہے وہی اکیلا سب کو پیدا کرنے والا ہےأ ﴿هُوَ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ ﴾ ’’ اور وہ ہر چیز کو پیدا کرنے والاہے۔‘‘(الانعام:۱۰۲،الرعد:۱۶،الزمر:۶۲،غافر:۶۲)۔ اور وہ جوچاہتا ہے پیدا کرتا ہے،ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ ﴾ (الشوری:۴۹) ’’جو چاہتا ہے وہ پیدا کرتا ہے ۔‘‘ (۳۴)ارشاد باری تعالیٰ ہے : ﴿ إِنَّ اللَّهَ هُوَ الرَّزَّاقُ﴾ (الذاریات:۵۸) ’’بے شک اللہ تعالیٰ بہت زیادہ رزق دینے والا ہے ۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿وَاللَّهُ يَرْزُقُ مَنْ يَشَاءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ ﴾۔(البقرۃ:۲۱۲) ’’اور اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے بغیر حساب رزق دیتا ہے۔‘‘ (۳۵)تکوین کا لفظ درست نہیں ہے کائن ہو نا چاہئے ۔ (۳۶) ارشاد باری تعالیٰ ہے :