کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 62
لیکن ائمہ حدیث اور سلف امت(۲۸) نے ہمیشہ اثبات حق اورتردید باطل میں کوشش بلیغ فرمائی ہے ،جملہ اہلِ اسلام کے لیے ان کا اتباع لازم ہے ۔ ......................................................................................................... اور اسی طرح جہمیوں نے استوی میں ایک حرف لام زائد کرکے استولی بنا ڈالا ۔ نون الیہود ولام الجھمی ھما فی وحی رب العرش زائدتان ’’جیسے یہودیوں نے حطۃ میں نون کا اضافہ کیا تھا ،اسی طرح جہمیوں کا لام (استوی)میں زائد ہے یہ دونوں الفاظ قرآن مجید میں اضافہ ہیں ۔‘‘ [1] (۲۸)اللہ تعالیٰ محدثین سے راضی ہو جائے جنھوں نے احقاق حق کے لئے بہت کام کیا صرف عقیدہ توحید کے پرچار کے لیے محدثین کی خدمات ایک مستقل تاریخ ہے۔سلف صالحین نے عقیدہ توحیدپر کس قدر کتب لکھیں وہ کئی سو پر مشتمل ہوں گی ان میں سے چند کے نام یہ ہیں : ۱:القدر لعبداللّٰہ بن وھب المصری(۱۹۷ھ) ۲:اصول السنۃ لابی بکر الحمیدی (۲۱۹ھ) ۳:الایمان لابی عبیدقاسم بن سلام (۲۲۴ھ) ۴:الایمان لابن ابی شیبۃ (۲۳۵ ھ) ۵:الرد علی الجھمیۃ والزنادقۃ لاحمد بن حنبل (۲۴۱ ھ) ۶:الایمان لاحمد بن حنبل (۲۴۱ ھ) ۷:کتاب التوحید من صحیح البخاری للبخاری (۲۵۶ ھ)
[1] اس کے مفصل حالات درج ذیل کتب میں ہیں۔(تاریخ طبری: (۷/۲۲۰)،الکامل فی التاریخ ،(۵/ ۳۴۲۔۳۴۴)،میزان الاعتدال: (۱/۴۲۶)،(رقم:۱۵۸۴)، سیراعلام النبلاء : (۶/۶۲(رقم:۸)،لسان المیزان: (۲/۲۵۷رقم:۲۱۶۵،الوافی بالوفیات: (۱۱/۲۰۷)،(رقم:۳۰۵)