کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 54
ضروری ہے اسی طرح احادیث نبویہ علی صاحبھا الصلاۃ والتحیۃ میں آنے والی ہر ہرصفت پر اعتقاد رکھنا لازم ہے۔ احادیث نبویہ میں یہی حکم پایا جاتا ہے اس میں کسی طرح کی تحریف و تاویل کرنا ہرگز جائز نہیں ہے ،صفات کے متعلق آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بے شمار احادیث ثابت ہیں جن میں سے کچھ ذیل میں درج کی جاتی ہیں : (۱)صحیح بخاری وصحیح مسلم میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس لوح محفوظ کے حق میں آیا ہے کہ اس پر لکھا ہے: ((سَبَقَتْ رَحْمَتِیْ عَلٰی غَضَبِیْ فَھُوَ عِنْدَہُ فَوْقَ الْعَرشِ)) ’’میری رحمت میرے غضب پر سبقت کرگئی ،پس یہ تحریر اس کے پاس عرش کے اوپر ہے۔‘‘[1] دوسری روایت میں عندہ کی بجائے ((مَوْضُوْعٌ فَوقَ العَرشِ ))آیا ہے۔ ایک روایت میں ((مَکْتُوْبَۃٌ عِنْدَہُ))کا لفظ وارد ہوا ہے ۔ (۲) معراج کے واقعے میں سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے صحیح بخاری میں آیا ہے: ((دَنَا الْجَبَّارُ رَبُّ الْعِزَّۃِ وَتَدَلّٰی)) [2] ’’اللہ جبار رب العزت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب ہوا اور اترا۔‘‘ اسی واقعہ میں یہ بھی ہے: ((قَالَ لَہُ مُوْسٰی اِرْجِع اِلٰی رَبِّکَ)) ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو موسی علیہ السلام نے کہا :اپنے رب تعالیٰ کی طرف پلٹ جاؤ۔‘‘ یہ بھی ہے کہ :
[1] صحیح البخاری :(۲۷۵۱)،صحیح مسلم: (۲۷۵۱) [2] الفواد المنتقاۃ لابن أبی الفوارس : (۵۴) نیز دیکھیں :(صحیح البخاری :(۵۷۰۰)