کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 51
اس پر شاہد ہے کہ اللہ تعالیٰ کے لیے صفت علو کے ثبوت میں قرآن مجید میں اس سے بھی زیادہ دلائل مل سکتے ہیں (۱۹) جو اس بات پر نص یا ظاہر ہیں کہ اللہ تعالیٰ عرش پر اپنی تمام مخلوقات سے اس طرح جدا اور الگ ہے جس طرح کہ اس کی ذاتِ اقدس کے لائق ہے۔ ہاں اگر اس جیسی نص یا ظاہر اس کے خلاف آجائے تو انکارنہیں ہو سکتا ودونہ خرط القتاد،اللہ کا فرمان لیس کمثلہ شیء اس کے منافی نہیں ہے اس لیے کہ مماثلت یاجمیع وجوہ سے مراد جس طرح اہل سنت کا مذہب ہے (۲۰) ............................................................................................ کرنے کے لیئے ہماری ویب سائٹ www.salafiri.comکا وزٹ کریں اگر سلف صالحین کی کتب میں اسی مسئلہ کو دیکھنا ہو تو اس اہم مسئلہ کی تفصیل درج ذیل حوالہ جات میں دیکھی جا سکتی ہے ،اصول السنۃ للحمیدی (مسند الحمیدی : ( ۲؍۵۴۷،اثبات صفات العلوم للمقدسی ،اجتماع جیوش الاسلامیۃ لابن قیم(۱؍۲۲۷۔۵۵۸،تلبیس الجھمیۃ لابن تیمیہ ،شرح اصول الاعتقاد،(۳؍۳۸۷۔۴۰۲)،کتاب الصفات العلو للمقدسی، (۷۱۔۷۷)،العلو للذھبی،مختصر الصواعق المرسلۃ لابن القیم ،(۲؍۱۲۶۔۱۵۲)،شرح عقیدہ طحاویہ (ص:۲۸۲)،شرح السنۃ ، (رقم:۵۰) ،المنظومۃ الحاشیہ (رقم:۱۱)،الرد علی الجھمیہ والزنادقہ (ص:۱۴۲)،شرح اصول السنۃ لابن ابی زمنین (ص:۸۸،۶۱۱)،فصل فی اعتقاد بیان اہل الایمان لابی طاہر القرشی (ص:۲۴)،وصیۃ الامام ابی حنیفہ النعمان (ص:۳۸)،الابانہ (ص:۹۷) (۱۹)جن کی تفصیل امام بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ کی کتاب( توحید خالص) میں موجود ہے (۲۰)امام ابن ابی حاتم کہتے ہیں ٔ