کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 50
’’فرشتے اور روح اس کی طرف چڑھتے ہیں ۔‘‘
﴿یُدَبِّرُ الْاَمْرَ مِنَ السَّمَاَئِ اِلَی الْارْضِ ثُمَّ یَعْرُجُ اِلَیْہِ﴾(السجدۃ:۵]
’’وہ آسمان سے زمین تک (ہر)معاملے کی تدبیر کرتا ہے،پھر وہ (معاملہ) اس کی طرف اوپر جاتا ہے۔‘‘
﴿یَخَافُوْنَ رَبَّھُمْ مِنْ فَوْ قِھِمْ﴾ (النحل:۵۰)
’’وہ اپنے رب سے،جو ان کے اوپر ہے،ڈرتے ہیں ۔‘‘
﴿تَنْزِیْلُ الْکِتٰبِ مِنَ اللّٰہ الْعَزِیْزِ الْحَکِیْمِ﴾ (الزمر:۱)
’’اس کتاب کا اتارنا اللہ کی طرف سے ہے جو سب پر غالب ،کمال حکمت والا ہے۔‘‘
﴿ئَ اَمِنْتُمْ مَّنْ فِی السَّمَاَئِ﴾ (الملک:۱۶)
’’کیا تم اس سے بے خوف ہو گئے ہو جو آسمان میں ہے۔‘‘
جب موسی علیہ السلام نے کہا کہ میرا اللہ آسمان پر ہے تو فرعون کی طرف سے بطورِاعتراض اس کے جواب میں اللہ تعالیٰ نے نقل کیا ہے:
﴿یٰھَا مٰنُ ابْنِ لِیْ صَرْحََا لَّعَلِّیْ اَبْلُغُ الْاَسْبَابَ اَسْبَابَ السَّمٰوٰتِ فَاَطَّلِعُ اِلیٰ اِلٰہِ مُوْسیٰ وَاِنِّی لَاَظُنُّہُ کَاذِبَا﴾(المؤمن:۳۶ ،۳۷)
’’اے ہامان!میرے لیے ایک بلند عمارت بنا، تاکہ میں راستوں پر پہنچ جاؤں ۔آسمانوں کے راستوں پر،پس موسیٰ کے معبود کی طرف جھانکوں اور بے شک میں اسے یقیناً جھوٹا گمان کرتا ہوں ۔‘‘ (۱۸)
.....................................................................................
(۱۸)شیخ العرب والعجم امام بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ(۱۴۱۶ھ) نے اپنی کتاب(توحید خالص)میں اس مسئلہ پر بہت اچھی بحث کی ہے جو لائق مطالعہ ہے الحمدللہ ہمارے ادارے نے اس کتاب کا انگریزی میں ترجمہ کر دیا ہے۔اس کا مطالعہ