کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 39
یا نفی میں کتاب و سنت کی اقتدا لازم ہے (۶)
وہ ایک ہے ،ازل سے ابد تک موجود ہے ،جملہ صفاتِ کمال کے ساتھ
.........................................................................................
(۶) اثباتی صفات میں سے ،جیسے اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿أَنَّ اللَّهَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ﴾ (البقرہ:۲۳۱)
اسی طرح مزید فرمایا:
﴿أَنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ بَصِيرٌ (الحج:۷۵)
اور دیگر اثباتی صفات کتاب میں آگے آرہی ہیں ۔اور وہ صفات جن کی اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات سے نفی کی ہے جیسے :
﴿لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ ﴾ (البقرۃ:۲۵۵)
’’اللہ تعالیٰ کو نہ نیندآتی ہے اور نہ اونگھ‘‘
﴿ وَمَا مَسَّنَا مِنْ لُغُوبٍ﴾ (ق:۳۸)
""اور ہم کو تھکاوٹ نہیں پہنچتی۔‘‘
سیدنا ابوموسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:بے شک اللہ تعالیٰ نہیں سوتااور سونا اس کے لائق بھی نہیں ہے۔[1]
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’اللہ تعالیٰ کانا نہیں ہے۔‘‘[2]
نفی کی صفات کا قانون یہ ہے کہ جس میں نقص کی نفی ہو اور غیرکی مثل ہونے سے نفی کی جائے ۔[3]
یاد رہے کہ اثباتی صفات میں کمالات کا اثبات ہوتا ہے اور صفات سلبیہ میں نقائص کی نفی ہوتی ہے۔
[1] صحیح مسلم: (۳۶۴)
[2] صحیح بخاری: (۷۴۰۷)
[3] منھاج السنۃ : (۲/۱۸۷)