کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 37
اللہ تعالیٰ کی ذات و صفات کا بیان:
سلف صالحین ، صحابہ کرام ، تابعین عظام، ائمہ مجتہدین اور ان کے تلامذہ (۱)کا اعتقادیہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ذات اور اس کی صفات اسی طرح ہیں جس طرح کہ خود اس نے قرآن مجید میں بیان فرمائی ہیں ۔
........................................................................................
مگرافسوس ایسی تقلید کے اثرات علماء کرام تک میں موجود ہے ۔ملاحظہ فرمائیں
مولانامحمود الحسن صاحب خیار مجلس(البیعان بالخیار ما لم یتفرقا) کے مسئلہ میں لکھتے ہیں :
((الحق والانصاف ان الترجیح للشافعی فی ھذہ المسئلۃ و نحن مقلدون یجب علینا تقلید امامنا ابی حنیفہ))
’’حق اور انصاف یہ ہے کہ اس مسئلہ میں امام شافعی کو ترجیح حاصل ہے مگر ہم ابوحنیفہ کے مقلد ہیں ہم پر ان کی تقلید واجب ہے۔‘‘[1]
(۵)امام سجزی کہتے ہیں :
’’ ائمہ کا اتفاق ہے کہ صفات باری تعالیٰ توقیفی ہیں ۔‘‘[2]
امام آجری کہتے ہیں :
’’ تمام علماء کا اتفاق ہے کہ اہل حق اللہ تعالیٰ کی ویسے ہی صفات بیان کرتے ہیں جس طرح اللہ تعالیٰ نے اپنی صفات بذات خود بیان کی ہیں یا وہ صفات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتائی ہیں ۔‘‘[3]
امام ولید بن مسلم کہتے ہیں :
[1] تقریر ترمذی ،(ص:۳۹)تقلید کے رد پر ’’نتائج التقلیداز حکیم اشرف سندھو رحمہ اللہ‘‘ ایک اہم کتاب ہے ۔
[2] الرد علی من انکر الحرف والصوت (ص:۱۲۱)
[3] الشریعہ:(ص۲۹۱)