کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 34
طالب نجات کے لیے لازم ہے کہ پہلے کتاب وسنت کے مطابق اپنے عقائددرست کرے اور اس بارے میں کسی کے قول و فعل کی طرف قطعاً توجہ نہ کرے ۔ (۱) ................................................................................................. (۱) قرآن وحدیث میں ا س پر بے شمار دلائل موجود ہیں ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : ﴿ اتَّبِعُوا مَا أُنْزِلَ إِلَيْكُمْ مِنْ رَبِّكُمْ وَلَا تَتَّبِعُوا مِنْ دُونِهِ أَوْلِيَاءَ ﴾ (الاعراف:۳) ’’تم اس چیز کی پیروی کرو جو تمہارے رب کی طرف سے تمھاری طرف نازل کی گئی ہے اور تم اس کے علاوہ اپنے دوستوں کی پیروی نہ کرو۔‘‘ نیز دیکھیں (آل عمران:۳۲،النساء:۵۹،الانفال:۲۰،النور:۵۴ ،محمد:۳۳) اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’خبر دار مجھے کتاب دی گئی ہے اور اس کی مثل اس کے ساتھ (حدیث) بھی دی گئی ہے)۔‘‘ [1] شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے کہا ہے : ((فالسنۃ تفسر القرآن و تبیینہ و تدل علیہ و تعبر عنہ)) ’’سنت قرآن کی تفسیر و تبیین کرتی ہے اور اس پر دلالت کرتی ہے اور اس کی تعبیر کرتی ہے ۔‘‘[2] حسن بن عطیہ (۱۲۰ھ)فرماتے ہیں : ’’ جبرئیل امین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوتے تھے سنت کے ساتھ جس طرح قرآن کو لے کر آتے تھے ۔[3]
[1] صحیح۔سنن ابی داود:(۴۶۰۵)،سنن الترمذی:(۲۶۶۳) [2] عقیدہ واسطیہ (ص:۳۰۵ مع شرح ابن عثیمین) [3] الشرح والابانہ علی اصول السنۃ والدیانۃ لابن بطہ( ص :۱۲۸)،مجموع الفتاوی(۵/۳۶۶)