کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 32
ہوتا توا ٓپ کو کیسے بچاتا ؟[1]
اس کا یہ مطلب ہے کہ شیخ فاخر جرات مند انسان تھے، نڈر اوربے باک تھے۔
وفات:
۱۱۶۴ھ میں زیارت حرمین کے لئے تیار ہوئے اور بعارضہ سرسام بیمار ہوگئے ،ابھی شہربر ہان پور پہنچے تھے کہ پیغام اجل آگیا اور آپ ۴۴ سال کی عمر میں ۱۱ذوالحجہ ۱۱۶۴ھ کو انتقال فرماگئے۔ انا للّٰہ وانا الیہ راجعون
آپ کی وفات پر مولانا آزاد بلگرامی رحمہ اللہ نے بڑے درد بھرے انداز میں افسوس کا اظہار کیا۔[2]
[1] تقصار جنود الاحرار
[2] دیکھئے:مآثر الکرام:(۲/۲۱۸