کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 27
اے زائر جس دن سے رسول اللہ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سے تعلق اور لگاؤ پیدا ہواہے اس دن سے لوگوں کی رائے او رقیاس سے میرا دل بے زار ہو گیا ہے ۔
جو حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کررائے وقیاس کے پیچھے دوڑا ،اللہ گواہ ہے کہ وہ ایمان سے بے خبر ہے۔
سنت رسول کے بغیر کوئی سیدھا راستہ نہیں ہے ،اہل رائے کے طریقے سے ہمیں سخت نفرت ہے ۔
سنت کو چھوڑ دینے والوں کے متعلق لکھتے ہیں :
’’ اللہ کی قسم ! جو رائے و قیاس کے مقابلے میں حدیث کو رد کرتا ہے اس کے بے ہودہ دل میں ذرہ برابر بھی ایمان نہیں ہے۔
ہم اہل حدیث ہیں ،دغا بازی اور دھوکہ فریب سے واقف نہیں ہیں ،ہزار ہزار شکر ہے کہ ہمارے مذہب میں مکرو فریب کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔‘‘
نیز فرماتے ہیں :
’’ سنت رسول پر عمل کرنے سے نزع کے وقت خلاصی حاصل ہوتی ہے ۔ امید ہے کہ انتقال کے وقت سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی سے میری دستگیری ہوگی اور قیامت کے دن حدیث ہی کام آئے گی۔
قیامت کے دن رائے و قیاس کے متعلق سوال نہیں ہوگا ،یہی حدیث وہاں کام آئے گی۔‘‘
کتب حدیث سے محبت کا اظہار اس انداز میں کرتے ہیں :
’’ اگردوسرے لوگوں کے حصہ میں رائے و قیاس سے بھری ہوئی کتابیں آئی ہیں ،تو زائر کا دل تو کتب حدیث کے بغیر کسی چیز میں فرحت و شادمانی