کتاب: رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ - صفحہ 111
اعمال کا وزن (۱۰۳)،پل صراط(۱۰۴)اور سوال و جواب (۱۰۵)وغیرہ .......................................................................................................... (۱۰۳)اس عقیدے کی بنیاد میزان پر ہے۔امام ابن قدامہ کہتے ہیں کہ میزان کے دو پلڑے ہوں گے، ایک میں انسان کے اعمال رکھے جائیں گا اور ان کا وزن کیا جائے گا ۔پھر انھوں نے سورۃ المومنون کی آیات ۱۰۲۔۱۰۳ ذکر کی ہیں ۔[1] (۱۰۴)یہ بھی عقیدے کا ایک اہم مسئلہ ہے۔ اس کے برحق ہونے پر ہمارا ایمان ہے۔ امام ابن ابی زید القیروانی کہتے ہیں کہ یقیناً پل صراط برحق ہے۔ لوگ اس پر اپنے اعمال کے مطابق گزریں گے۔ کچھ نجات پاجائیں گے اور پل صراط سے آسانی سے گزر جائیں اور کچھ پل صراط سے نہیں گزریں گے اور جہنم میں چلے جائیں گے ۔[2] پل صراط کا ذکر احادیث میں بھی آتا ہے۔ ایک مفصل حدیث (صحیح بخاری:(۸۰۶)،صحیح مسلم: (۲۹۹)میں ہے، نیز دیکھیں :صحیح بخاری: (۲۴۴۰ ) صحیح مسلم: (۱۶۳)۔ (۱۰۵)اہل السنہ اللہ تعالیٰ کے لیے کلام کا اثبات کرتے ہیں اس پر تفصیلی بحث گزر چکی ہے ۔ سوال وجواب کے متعلق ایک حدیث پیش خدمت ہے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’جس شخص سے حساب لیا جائے گا اسے یقیناً عذاب دیا جائے گا امی عائشہ فرماتی ہیں میں نے عرض کیا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : عنقریب آسان حساب لیا جائے گا،تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آسان حساب سے مراد ہے اعمال کا بندوں پر پیش کیا جانا مگر جس سے حساب میں مناقشہ کیا گیا وہ ضرور ہلاک ہو جائے گا۔ (مناقشہ کا مطلب ہے اللہ تعالیٰ کا پوچھنا کہ گناہ کیوں کیا ہے۔‘‘[3]
[1] لمعۃ الاعتقاد(ص:۷۷ )مع شرح)نیز دیکھیں (اصول السنۃ للامام احمد( رقم:۲۹) [2] مقدمہ ابن ابی زید القیروانی:( رقم:۲۰) [3] صحیح بخاری: (۱۰۳)،صحیح مسلم: (۲۸۷۶)