کتاب: رجال القرآن 7 - صفحہ 94
یہاں تک کہ اللہ اپنے اس دین کو دنیا میں غالب کر دے یا میں اس دین کی خاطر لڑتا ہوا شہید ہو جاؤں۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک آنکھوں میں آنسو بھر آئے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھ کر جانے لگے تو ابو طالب نے آواز دے کر بلایا اور کہا: بھتیجے! آگے آؤ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم قریب ہوئے تو کہا: اے میرے بھتیجے! جاؤ، جو تم چاہتے ہو کھل کر کہو، اللہ کی قسم! میں تمھیں کبھی ان لوگوں کے سپرد نہیں کروں گا۔[1]
[1] السیرۃ النبویۃ لابن ہشام:1؍266، والرحیق المختوم، ص: 69۔