کتاب: رجال القرآن 7 - صفحہ 164
کہا: اے محمد! کیا تم یہ گمان کرتے ہو کہ اللہ تعالیٰ اس ہڈی کے ریزہ ریزہ ہوجانے کے بعد بھی اسے دوبارہ زندہ کرے گا؟ پھر اس نے اپنے ہاتھ پر ہڈی کو مسل کر ریزہ ریزہ کر دیا اور اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف پھونک مار کر اڑا دیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں! میں یہی کہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ اسے دوبارہ زندہ کرے گا اور غور سے سن لے! اللہ تعالیٰ اسے اور تجھے دوبارہ زندہ کرے گا، تم دونوں اس طرح ریزہ ریزہ ہونے کے بعد بھی جی اُٹھو گے اور پھر اللہ تعالیٰ تجھے دوزخ میں داخل کر دے گا۔‘‘
اللہ تعالیٰ نے اسی واقعہ کو بیان کرتے ہوئے فرمایا:
﴿ وَضَرَبَ لَنَا مَثَلًا وَنَسِيَ خَلْقَهُ قَالَ مَنْ يُحْيِ الْعِظَامَ وَهِيَ رَمِيمٌ ، قُلْ يُحْيِيهَا الَّذِي أَنْشَأَهَا أَوَّلَ مَرَّةٍ وَهُوَ بِكُلِّ خَلْقٍ عَلِيمٌ ، الَّذِي جَعَلَ لَكُمْ مِنَ الشَّجَرِ الْأَخْضَرِ نَارًا فَإِذَا أَنْتُمْ مِنْهُ تُوقِدُونَ ، أَوَلَيْسَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِقَادِرٍ عَلَى أَنْ يَخْلُقَ مِثْلَهُمْ بَلَى وَهُوَ الْخَلَّاقُ الْعَلِيمُ﴾
’’اور اس نے ہمارے لیے مثال بیان کی اور اپنی (اصل) پیدائش کو بھول گیا، کہنے لگا:ان گلی سڑی ہڈیوں کو کون زندہ کر سکتا ہے؟ آپ(صلی اللہ علیہ وسلم)جواب دیجیے کہ انھیں وہ زندہ کرے گا جس نے انھیں پہلی مرتبہ پیدا کیا ہے، اور وہ سب طرح کی پیدائش کو بخوبی جاننے والا ہے، وہی ہے جس نے تمھارے لیے سبز درخت سے آگ پیدا کر دی جس سے تم یکایک آگ سلگاتے ہو، جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے، کیا وہ ان جیسوں کے پیدا کرنے پر قادر نہیں؟ یقیناً وہ قادر ہے، اور وہی تو پیدا کرنے والا، جاننے والا ہے۔‘‘ [1]
[1] یٰسٓ 36: 81-78۔