کتاب: رجال القرآن 6 - صفحہ 9
قرآنِ مجید کی کوئی آیت اس کے متعلق نازل ہو گئی تو اُس کے سینے کا رازِ سر بستہ لوگوں کے لیے راز نہیں رہے گا۔ اُسے جب بھی کوئی مشکل پیش آتی، وہ یہ توقع رکھتا کہ جلد ہی آسمان کے دروازے کھلیں گے اور کوئی نہ کوئی آیت اس کے مسئلے کا حل بن کر نازل ہو آئے گی۔ امام ترمذی نے عہدِ نبوی کی ایک روایت بیان کی ہے کہ حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ نے ایک صاحب سے اپنی بہن کا بیاہ کیا۔ بیوی، شوہر کے ہاں رہنے لگی۔ بعد ازاں اُن صاحب نے کسی بات پر بنتِ یسار رضی اللہ عنہا کو طلاق دے ڈالی۔ عدت گزر گئی لیکن انھوں نے اہلیہ سے رجوع نہیں کیا۔بعد میں اُن دونوں کا دل ایک دوسرے کی طرف پھر سے مائل ہوا۔ شوہر صاحب نے طلاق یافتہ بیوی کو پیغام بھیجا کہ وہ رجوع کرنا چاہتے ہیں۔ حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ نے جواباً کہلا بھیجا کہ میں نے اپنی خواہر کا ہاتھ تمھارے ہاتھ میں دے کر تمھاری عزت افزائی کی تھی لیکن تم ایسے بے مروت نکلے کہ اُس بیچاری کو طلاق دے ڈالی۔ بخدا! اب وہ کبھی تمھارے ہاں واپس نہیں جائے گی۔ اُدھر یہ امر اللہ تعالیٰ کے علمِ کامل میں تھا کہ دونوں میاں بیوی ایک دوسرے کو چاہتے ہیں۔ یوں قرآنِ مجید کی یہ آیت نازل ہوئی جس میں در پیش مسئلے کے تعلق سے رہنمائی کی گئی تھی: ﴿ وَإِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَبَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا تَعْضُلُوهُنَّ أَنْ يَنْكِحْنَ أَزْوَاجَهُنَّ إِذَا تَرَاضَوْا بَيْنَهُمْ بِالْمَعْرُوفِ ذَلِكَ يُوعَظُ بِهِ مَنْ كَانَ مِنْكُمْ يُؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ذَلِكُمْ أَزْكَى لَكُمْ وَأَطْهَرُ وَاللّٰهُ يَعْلَمُ وَأَنْتُمْ لَا تَعْلَمُونَ﴾ ’’اور جب تم عورتوں کو طلاق دو، پھر وہ اپنی عدت کو پہنچ جائیں تو انھیں مت