کتاب: رجال القرآن 6 - صفحہ 26
رشتے توڑنے سے ڈرو، بے شک اللہ تم پر نگہبان ہے۔‘‘ [1] سب انسانوں کو اللہ تعالیٰ ہی کی عبادت کرنی چاہیے۔ یوں وہ عقیدے کے لحاظ سے بھی ایک دوسرے کے بھائی بن جائیں گے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ فَأَيْنَمَا تُوَلُّوا فَثَمَّ وَجْهُ اللَّهِ﴾ ’’لہٰذا تم جس طرف بھی منہ کرو گے وہیں ہے اللہ کا چہرہ۔‘‘ [2] یوں قرآنِ مجید نے معاشرتی اصلاح کے لیے جو اقدامات کیے تھے وہ نہایت کامیاب ثابت ہوئے۔ اس نے انسانوں کو ان کے خالق کے قریب کر دیا اور انھیں یہ احساس دلایا کہ اُن کا خالق بھی اُن کے قریب ہے۔ فرمانِ الٰہی ہے: ﴿ وَهُوَ مَعَكُمْ أَيْنَ مَا كُنْتُمْ﴾ ’’اور تم جہاں کہیں بھی ہووہ تمھارے ساتھ ہے۔‘‘ [3] اور فرمایا: ﴿ وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيدِ ﴾ ’’اورہم (اس کی) شہ رگ سے بھی زیادہ اس کے قریب ہیں۔‘‘ [4] مزید فرمایا: ﴿ وَمَا تَكُونُ فِي شَأْنٍ وَمَا تَتْلُو مِنْهُ مِنْ قُرْآنٍ وَلَا تَعْمَلُونَ مِنْ عَمَلٍ إِلَّا كُنَّا عَلَيْكُمْ شُهُودًا إِذْ تُفِيضُونَ فِيهِ وَمَا يَعْزُبُ عَنْ رَبِّكَ مِنْ مِثْقَالِ ذَرَّةٍ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَلَا أَصْغَرَ مِنْ ذَلِكَ وَلَا أَكْبَرَ إِلَّا فِي كِتَابٍ مُبِينٍ﴾
[1] النساء4: 1۔ [2] البقرۃ2: 115۔ [3] الحدید 57 :4۔ [4] ق50: 16۔