کتاب: رجال القرآن 3 - صفحہ 226
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلاکر قرآن کی آیت تلاوت کی اور فرمایا: اس سے نکاح نہ کرو۔‘‘ [1] امام نسائی رحمہ اللہ نے عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے ان آیات کی شان نزول کسی دوسری عورت کے حوالے سے بیان کی ہے۔ فرماتے ہیں: ام مہزول نامی ایک بدکار عورت تھی اور وہ بدکاری کا پیشہ کرتی تھی۔ صحابہ میں سے کسی نے اس سے شادی کا ارادہ کیا تو اللہ تعالیٰ نے سورۂ نور کی مذکورہ آیات نازل فرمادیں۔[2] سعید بن منصور نے مجاہد سے بیان کیا ہے، انھوں نے کہا: جب اللہ تعالیٰ نے زنا کی حرمت کا حکم نازل فرمایا تو کچھ لوگوں کے پاس زانی عورتیں تھیں اور وہ خوبصورت بھی تھیں۔ ان لوگوں نے کہا: انھیں ایک دفعہ طلاق دیکر دوبارہ انھی عورتوں سے نکاح کرلیں گے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمادیں۔[3]
[1] سنن أبي داود، حدیث: 2051، و جامع الترمذي، حدیث: 3176۔ [2] سنن النسائي الکبریٰ، حدیث: 11359۔ [3] تفسیر جلالین، النور 3:24، و سنن الکبری للبیہقي:7؍153۔