کتاب: رجال القرآن 2 - صفحہ 97
اسباب نزول سعید بن مسیب رحمہ اللہ سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ کو ترک دنیا کی اجازت نہیں دی۔ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انھیں اجازت مرحمت فرماتے تو وہ اپنے آپ کو خصی کر لیتے۔ عائشہ اپنے باپ قدامہ سے، وہ اپنے بھائی عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی: یارسول اللہ! جنگوں میں بیوی سے دور رہنا میرے لیے بہت مشکل ہے۔ کیا آپ اجازت دیں گے، میں خود کو خصی کر لوں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نہیں، میں تمھیں خصی ہونے کی اجازت نہیں دیتا۔ ابن مظعون! روزے رکھا کرو، اس سے شہوت میں کمی آتی ہے۔‘‘[1] جامع ترمذی میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کرنے لگا: اے اللہ کے رسول! جب میں گوشت کھالوں تو میری شہوت بہت بڑھ جاتی ہے، اس لیے میں نے خود پر گوشت کو حرام کر لیا ہے۔[2] اس موقع پر اللہ تعالیٰ نے درج ذیل آیت نازل فرمائی: ﴿ يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُحَرِّمُوا طَيِّبَاتِ مَا أَحَلَّ اللّٰهُ لَكُمْ﴾
[1] معجم الصحابۃ لابی القاسم، حدیث:4؍146:حدیث: 1792۔ [2] جامع الترمذي، حدیث: 3054۔