کتاب: رجال القرآن 2 - صفحہ 267
گھر اور خاندان ہی وہ فیکٹری اور کارخانہ ہے جس میں جوانمرد اور بہادر تیار ہوتے ہیں۔ کتاب اللہ کا مطالعہ کرنے والے کے لیے یہ بات کھل کر سامنے آئے گی کہ اسلام نے کتنی مضبوط بنیادوں پر خاندان کے قیام کا حکم دیا ہے۔ ایک بہترین اور اچھے خاندان کے قیام کے لیے سب سے پہلاجو حکم دیا ہے وہ یہ ہے کہ شادی کے بندھن میں مرد اور عورت دونوں مومن ہونے چاہئیں۔ اور اس بات سے قطعی طور پر منع کردیا کہ میاں بیوی میں سے کوئی بھی ایسا ہو جو دین اسلام کو قبول نہ کرتا ہو یا اس کا اللہ تعالیٰ پر ایمان نہ ہو۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ وَلَا تَنْكِحُوا الْمُشْرِكَاتِ حَتَّى يُؤْمِنَّ وَلَأَمَةٌ مُؤْمِنَةٌ خَيْرٌ مِنْ مُشْرِكَةٍ وَلَوْ أَعْجَبَتْكُمْ وَلَا تُنْكِحُوا الْمُشْرِكِينَ حَتَّى يُؤْمِنُوا وَلَعَبْدٌ مُؤْمِنٌ خَيْرٌ مِنْ مُشْرِكٍ وَلَوْ أَعْجَبَكُمْ أُولَئِكَ يَدْعُونَ إِلَى النَّارِ وَاللّٰهُ يَدْعُو إِلَى الْجَنَّةِ وَالْمَغْفِرَةِ بِإِذْنِهِ وَيُبَيِّنُ آيَاتِهِ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ﴾ ’’اور تم مشرک عورتوں سے نکاح نہ کرو یہاں تک کہ وہ ایمان لے آئیں، البتہ ایک ایمان والی لونڈی مشرک عورت سے بہتر ہے اگرچہ وہ تمھیں بھلی ہی لگے اور تم (مسلمان عورتیں) مشرک مردوں کے نکاح میں نہ دو یہاں تک کہ وہ ایمان لے آئیں، البتہ مومن غلام مشرک سے بہتر ہے اگرچہ وہ تمھیں بھلا ہی لگے۔ یہ (مشرک لوگ) دوزخ کی طرف بلاتے ہیں اور اللہ اپنے حکم سے تمھیں جنت اور بخشش کی طرف بلاتا ہے اور وہ لوگوں کے لیے اپنی آیتیں بیان کرتا ہے تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں۔‘‘[1]
[1] البقرۃ 221:2۔