کتاب: رجال القرآن 2 - صفحہ 156
نزول آیات کے متعلق علمائے کرام کے اقوال بعض مفسرین ، محدثین اور اہل سیر کا قول ہے کہ یہ آیت: ﴿ وَاصْبِرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ وَلَا تَعْدُ عَيْنَاكَ عَنْهُمْ تُرِيدُ زِينَةَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَلَا تُطِعْ مَنْ أَغْفَلْنَا قَلْبَهُ عَنْ ذِكْرِنَا وَاتَّبَعَ هَوَاهُ وَكَانَ أَمْرُهُ فُرُطًا ﴾ ’’ اور اپنے آپ کو ان لوگوں کے ساتھ روک رکھیں جو صبح و شام اپنے رب کو پکارتے ہیں، وہ اس کا چہرہ چاہتے ہیں اور آپ کی آنکھیں ان سے تجاوز نہ کریں کہ دنیاوی زندگی کی زینت چاہنے لگیں اور اس شخص کی اطاعت نہ کریں جس کا دل ہم نے اپنے ذکر سے غافل کردیا اور وہ اپنی خواہش کے پیچھے چلا اور اس کا معاملہ حد سے بڑھا ہوا ہے۔‘‘[1]
[1] الکہف 18 :28۔