کتاب: رجال القرآن 2 - صفحہ 14
بطور منہج اختیار کیا تھا۔ اور اس وجہ سے ان کو جو کامیابیاں حاصل ہوئی تھیں مشرق و مغرب کا ہر انصاف پسند شخص ان کا انکار نہیں کر سکتا۔
قرآن مجید فرقان حمید کو اپنانے سے وہ لوگ قائد و راہنما بنے۔ ایسے راہنما کہ دنیا نے اپنے تمام امور میں ان سے فیض حاصل کیا۔ کلمۂ توحید اور ایمان باللہ کی برکت اور قرآن کو سینے لگانے سے وہ ایسے قائد اور لیڈر بنے کہ بہت بڑی خلقت نے ان کے سامنے ہتھیار ڈال دیے اور ان کے تابع ہو گئی۔ انھوں نے اپنی پوری زندگی قائد و معلّم کی حیثیت سے گزاری۔
ان کے بعد جو لوگ آئے وہ بہت ہی برے نائب ثابت ہوئے۔ انھوں نے کتاب اللہ کو پیٹھ پیچھے پھینک دیا، چنانچہ انھیں لمبی تاریک راتوں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ وہ پیس کر رکھ دینے والے داخلی اور خارجی معرکوں میں الجھ کر رہ گئے، پھر کیا ہوا کہ وہ ہر میدان میں مات کھا گئے۔ سیاسی، حربی اور فکری ہر معرکے میں انھیں منہ کی کھانی پڑی اور آخر میں انھیں بڑی شرم ناک ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ان کی فکر اور سوچ نے انھیں ان کے رب کی کتاب اور نبی کی سیرت سے دور کر دیا تھا۔
لیکن اس زمانے میں تاریخی واقعات پر گہری نظر رکھنے والا ہر شخص یہ دیکھ رہا ہے کہ امتِ مسلمہ جسے پے در پے جنگوں نے اور یکے بعد دیگرے شکستوں نے تھکا کر رکھ دیا ہے، کے جاگنے اور بیدار ہونے کا وقت ہے۔
ہم افق پر نصرت و مدد کی خوشخبریاں واضح طور پر دیکھ رہے ہیں۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایمانی لشکر اپنے کھوئے ہوئے مقام و مجد کی طرف گامزن ہیں۔ ہم مشاہدہ کر رہے