کتاب: رجال القرآن 1 - صفحہ 242
زرہ لے کر گیا لیکن تھوڑی دیر میں لوٹ آیا۔ وہ بولا یہ تو انبیا کے سے فیصلے ہیں۔ امیرالمومنین مجھے اپنے قاضی کے رو برو لے گئے اور ان کے قاضی نے ان کے خلاف فیصلہ دیا۔ یہ کہہ کر اس نے کلمہ پڑھا اور مسلمان ہوگیا۔ اس نے اعتراف کیا کہ یہ امیرالمومنین ہی کی زرہ ہے۔ صفین جاتے ہوئے راستے میں ان سے گر پڑی تھی۔ امیرالمومنین اس کے قبول اسلام سے بہت خوش ہوئے۔ آپ نے وہ زرہ اسے تحفے میں دے دی اور مزید ایک گھوڑا بھی انعام میں دیا۔[1]
[1] الکامل فی التاریخ لابن الأثیر:3؍400۔