کتاب: رجال القرآن 1 - صفحہ 13
پیش لفظ
صحابۂ کرام کا عہد زریں بڑے دلچسپ اور سبق آموز واقعات پر مشتمل ہے۔ اُن کی عطر آگیں سیرت اور پاکیزہ زندگی ایمان و عمل کا بہت بڑا سرچشمہ اور منبع نور و ہدایت ہے، جس سے مسلمانوں نے ایمان و یقین کی مشعلیں روشن کی تھیں اور جس کے ایندھن سے آتش دانِ دل کو مدتوں سلگائے رکھا تھا۔
خلفائے راشدین کی قابل فخر تاریخ ایمان و ایقان، صبر و تحمل، بے پناہ شجاعت، ثابت قدمی اور علم و ہنر کے کارہائے نمایاں سے بھر پور ہے۔ان کا بے مثال عمل و کردار جس کے ثمرات ہم اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہیں اور جس کا فیضان آج تک جاری ہے، یہی تھا کہ وہ لوگوں کے معاملے میں خدا ترس واقع ہوئے تھے۔ دنیا کے مال و متاع سے انھیں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ وہ خشوع و خضوع کے پیکر تھے اور اللہ تعالیٰ سے ان کا تعلق بڑی مستحکم بنیادوں پر استوار تھا۔ اس تعلق کو منقطع کرنا انھیں ایک لمحے کے لیے بھی گوارا نہیں تھا۔
حضرت ابوبکر صدیق، حضرت عمر بن خطاب، حضرت عثمان بن عفان اور حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہم یہ چاروں اصحاب خلفائے راشدین کے بلند و بالا لقب سے پہچانے جاتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کو وصیت کی تھی کہ یہ چاروں جس راہ پر قدم