کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 90
"کُلُّ إُمَّتِيْ یَدخُلُوْنَ الْجَنَّتَ إِلَّا مَن أَبٰي قَالُوْا وَمَا یِابٰیِ؟ قَالَ مَن أَطَاعَنِي دَخَلَ الْجَنَّۃَ وَمَن عَصَانِي فَقَد أَبٰي." [1]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
میری تمام امت جنت میں جائے گی سوائے اس کے جس نے انکار کیا۔ آپ سے پوچھا گیا کہ انکار کرنے والا لون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے میری پیروی کی وہ جنت میں جائے گا اور جس نے میرا احکام کے خلاف کام کیا اس نے گویا انکار کیا۔
کی محمد سے وفا تو ن ےتو ہم تیرے ہیں یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں
اس سے پتہ چلا کہ جو شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین پر عمل پیرا ہونے کی کوشش نہیں کرتا اس کا دعویٰ ادب بے کار، بے معنی اور محل نظر ہے۔
ائمہ کرام رحمھم اللہ اور شانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم
عبد اﷲ بن عباس، امام شعبی ،عطاء، مجاہد اور امام مالک بن انس کا نظریہ
امام شعبی نے کہا:
"مَا حَدَّثُوْكَ هَؤُلَاءِ عَن رَسُول الله صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخُذْ بِهِ، وَمَا قَالُوهُ بِرَأيِهِمْ، فَأَلْقِه فِي الْحش " [2]
(رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے جو کچھ یہ تمہیں بیان کریں وہ لے لو اور جو کچھ یہ تمہیں اپنی رائے سے بیان کریں اسے ایک طرف کر دو۔
[1] سورۃالنور: 54۔
[2] آل عمران: 31۔