کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 80
انگریزی کا محاورہ ہے : "Chatacter is Destiny" (کردار ہی عظمت ہے۔) ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا سے اہل عراق نے پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بابت سوال کیا تو انہوں نے ان الفاظ میں تعریف کی: (( قَالَ [حَدَّثَتْنَا] زَيْنَبُ أَنَّ أَهْلَ الْعِرَاقِ سَأَلُوا عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ خُلُقِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فقالت أما تقرؤون الْقُرْآنَ كَانَ خُلُقُهُ الْقُرْآنَ)) [1] (حضرت زینب بیان کرتی ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا سے اہل عراق نے پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بابت سوال کیا تو انہوں نے کہا: کیا تم قرآن نہیں پڑہتے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اخلاق قرآن ہے۔) یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات با برکات متن قرآن (Text if the Holy Quraan ) کی شرح مفصل (Detailed explanation) اجمال قرآن کی تفصیل مبین (Explicit detail of Quran's brief) اور قرآنِ حکیم کی نظریاتی تعلیم (Theoratical teachings) کی عملی صورت (practical picture) ہے۔ شورش کا شمیری بھی مدح کناں ہے: قرآن کی آیتوں میں سراپا ڈھلا ہوا تمثیل بے مثال ہے کردارِ مصطفیٰ سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنھا اور شانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم
[1] حافظ محمد ،سید احمد حسن: احسن التفاسیر۔