کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 76
شانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم (خطبہ مسنونہ صفحہ 21 پر ہے) اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ وَحْدَہ وَالصّلَاۃُ عَلٰي أَفْضَلِ الْأَنْبِیَاءِ وَالْمُرْسَلِیْنَ وَعَلٰي اٰلِہِ وَصَحْبِہٖ وَاتْبَبَاعِہِ اأَجْمَعِیْن. أَمَّا بَعْد۔﴿وَرَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَ﴾ فخرِ بنی آدم، سرورِ کون و مکاں ، امام الانبیاء جنابِ محمد العرسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان و منقبت اتنی زیادہ اعلیٰ، ارفع اور بلند ہے کہ میرے جیسے ناقص التحریر والعلم کے لیے اسے احاطہ تحریر میں لانا محال ہے، کیونکہ خود خالقِ ارض و سما نے کہہ دیا: ﴿وَرَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَ﴾ [1] اور (اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ) ہم نے تیرے لیے تیرا ذکر بلند کر دیا۔ بقول شاعر: مدحت شاہ دوسرا میں بیاں کروں کس طرح تنگ میرے تخیلات پست میرے تصورات لیکن پھر بھی اس موضوع عالی شان پر اس لیے قلم اٹھایا ہے: دعا کرتا ہے نثار خدا سے یہی بار بار اٹھے روز محشر بن کے اک ثنا خوانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم جبریل اور شانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم صدیقہ کائنات، گلشنِ رسول کی عندلیبہ، زوجہ رسول حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا بیان کرتی ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهَا عَنِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَامُ قَلَّبْتُ مَشَارِقَ الْأَرْضِ وَمَغَارِبَهَا فَلَمْ أَجِدْ رَجُلًا أَفْضَلَ مِنْ مُحَمَّدٍ وَقَلَّبْتُ مَشَارِقَ الْأَرْضِ وَمَغَارِبَهَا فَلَمْ أَجِدْ بَيْتًا أَفْضَلَ مِنْ بَنِي هَاشِمٍ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ أَخْرَجَهُ الطَّبَرَانِيُّ فِي الْأَوْسَطِ مِنْ رِوَايَةِ بكار وَأخرجه البهيقي فِي الدَّلَائِلِ مِنْ رِوَايَةِ بَهْلُولٍ فَوَقَعَ لَنَا عَالِيًا عَلَى طَرِيقِ كُلٍّ مِنْهُمَا بِدَرَجَةٍ قَالَ
[1] سورۃ النجم:1 تا4۔