کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 71
تَعْصِی الرَّسُوْلَ وَاَنْتَ تُظْهِرُ حُبَّهُ هٰذَا ۔ ۔ ۔ فِی الْقِیَاسِ بَدِیْع لَوْ کَانَ حُبُّکَ صَادِقًا لَّاَطَعْتَه اِنَّ الْمُحِبَّ لِمَن یُّحِبُّ مُطِیْع پیارے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا( خصوصی اورمنفرد)معجزہ اللہ کی وحی ہے (اس کے علاوہ کتب احادیث میں پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بہت زیادہ عمومی معجزات مذکور ہیں ) "سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : انبیاء میں سے ہر ایک نبی کو معجزات میں صرف اتنا دیا گیا جس پر انسان ایمان لاسکے اور جو معجزہ مجھ کو ملاوہ اللہ کی وحی ہے جو اس نے میری طرف بھیجی (اور جو ہمیشہ باقی رہنے والی ہے ) اس کی بناء پر مجھے یقین ہے کہ قیامت کے دن میرے ماننے والوں کی تعداد تمام انبیاء کے ماننے والوں سے زیادہ ہوگی۔" [1] "سیدنا ثوبان رضی اللہ تعالٰی عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے میرے لئے روئے زمین کو سمیٹا (یعنی اس کو سمیٹ کر ایک ہتھیلی کے برابر کردیا اور پھر مجھے دکھایا ) چنانچہ میں نے روئے زمین کو مشرق سے لے کر مغرب تک دیکھا اور میں یقین کے ساتھ کہ سکتا ہوں کہ میری امت عنقریب روئے زمین کے تمام علاقوں کی بادشاہت سے سرفراز ہوگی، جو سمیٹ کر مجھ کو دکھائے گئے ہیں اور میں یہ بھی حقیقت ہے کہ مجھ کو سرخ اور سفید دو خزانے عطا کئے گئے ہیں ۔ نیز میں نے اپنے پروردگار سے التجا کی کہ میری امت کے لوگوں کو عام قحط میں نہ مارے (یعنی ایسا قحط نہ مسلط کرے جس میں مبتلا ہو کر پوری امت ہلاک ہوجائے ) اور یہ کہ میری امت پر مسلمانوں کے علاوہ کسی (غیر مسلم دشمن کو مسلط نہ کرے
[1] سورۃ آل عمران:164۔ [2] محمد بن إسماعيل أبو عبداللّٰه البخاری الجعفی: صحيح البخاری (الجامع المسند الصحيح المختصر من أمور رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه وسلم وسننه وأيامه)،جلد3،صفحہ 69، المحقق: محمد زهير بن ناصر الناصر، دار طوق النجاة (مصورة عن السلطانية بإضافة ترقيم ترقيم محمد فؤاد عبد الباقی)،الطبعة: الأولى، 1422هـ ،عدد الأجزاء: 9 ،المصدر السابق،صفحہ 107. مسلم بن الحجاج ،أبو الحسن القشيری النيسابوری (المتوفى: 261هـ): صحیح مسلم (المسند الصحيح المختصر بنقل العدل عن العدل إلى رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه وسلم)،جلد3،صفحہ 1343۔ أبو عبد اللّٰه أحمد بن محمد بن حنبل بن هلال بن أسد الشيبانی (المتوفى: 241هـ): مسند الإمام أحمد بن حنبل،جلد42،صفحہ 62، المصدر السابق'ص299،المصدر السابق،جلد43،صفحہ 261۔ أبو الحسن علی بن عمر بن أحمد بن مهدی بن مسعود بن النعمان بن دينار البغدادی الدارقطنی (المتوفى: 385هـ): سنن الدارقطني، حققه وضبط نصه وعلق عليه: شعيب الارنؤوط، حسن عبد المنعم شلبي، عبد اللطيف حرز اللّٰه ، أحمد برهوم ،مؤسسة الرسالة، بيروت – لبنان , الطبعة: الأولى، 1424 هـ - 2004 م، عدد الأجزاء: 5 ۔