کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 61
سلام ان پر درود ان پر صلی اللہ علیہ وسلم
﴿إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا ﴾[1]
یقینا اللہ اور اس کے فرشتے رحمتیں نازل کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر اے ایمان والو! تم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر رحمتیں اور سلام بھیجا کرو
"سیدناعلی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
اَلْبَخِیْلُ الَّذِی مَنْ ذُکِرْتُ عِنْدَہ فَلَمْ یُصَلِّ عَلَيَّ [2]
بخیل وہ ہے جس کے پاس میرا ذکر کیا جائے تو وہ مجھ پر صلاۃ نہ پڑھے۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
رَغِمَ أَنْفُ رَجُلٍ ذُکِرْتُ عِنْدَہ فَلَمْ یُصَلِّ عَلَيَّ وَ رَغِمَ أَنْفُ رَجُلٍ دَخَلَ عَلَيْهِ رَمَضَانُ ثُمَّ انْسَلَخَ قَبْلَ أَنْ یُغْفَرَ لَه وَ رَغِمَ أَنْفُ رَجُلٍ أَدْرَکَ عِنْدَہ أَبَوَاہ الْکِبَرَ فَلَمْ یُدْخِلاَہالْجَنَّه [3]
اس شخص کی ناک خاک آلود ہو جس کے پاس میرا ذکر کیا جائے تو وہ مجھ پر صلاۃ نہ بھیجے اور اس شخص کی ناک خاک آلود ہو جس پر ماہ رمضان آئے، پھر وہ اس کی بخشش ہونے سے پہلے گزر جائے اور اس شخص کی ناک خاک آلود ہو جس کے والدین اس کے پاس بڑھاپے کو پائیں پھر وہ اسے جنت میں داخل نہ کروائیں ۔
مَضَتِ الدَّہُوْرُ وَمَا اَتَیْنَ بِمِثْلِہٖ وَلَقَدْ اَتٰی فَعْجَزْنَ عَنْ نَظْرَائِہٖ
جہاں میں یوں تو آنے کو ہزاروں انبیاء آئے پر اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان سب سے اوج پر نکلی
" سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی ا للہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :"بے شک اللہ تعالیٰ کے کچھ مخصوص فرشتے ہیں کو زمین پر چلتے رہتے ہیں اور مجھ تک میری امت کا سلام پہنچاتے ہیں ۔" [4]
[1] ایضاً
[2] ایضاً
[3] ایضاً
[4] الترمذی ،محمد بن عيسى بن سَوْرة بن موسى بن الضحاك، أبو عيسى (المتوفى: 279هـ): سنن الترمذی، ج 5،صفحہ 585،تحقيق وتعليق:،أحمد محمد شاكر (جـ 1، 2)،ومحمد فؤاد عبد الباقي (جـ 3)،وإبراهيم عطوة عوض المدرس فی الأزهر الشريف (جـ 4، 5)،شركة مكتبة ومطبعة مصطفى البابی الحلبی – مصر،الطبعة: الثانية، 1395 هـ - 1975 م،عدد الأجزاء: 5 أجزاء۔ [حكم الألبانی] : صحيح۔