کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 50
قرآن کریم میں مثالیں بیان کرنے کا بنیادی مقصد انسان کو دعوت غورو فکر دینا ہے۔چنانچہ اسی مقصد کے لیے اللہ تعالٰی نے قرآن کریم میں مچھر ،مکھی اور چیونٹی کی مثالیں بیان کی ہیں ۔ " جدید تحقیقات سے ثابت ہوچکا ہےکہ چیونٹیوں کا طرز زندگی انسانوں کے طرز زندگی کے قریب ترین ہے" [1] اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَحُشِرَ لِسُلَيْمَانَ جُنُودُهُ مِنَ الْجِنِّ وَالْإِنْسِ وَالطَّيْرِ فَهُمْ يُوزَعُونَ () حَتَّى إِذَا أَتَوْا عَلَى وَادِ النَّمْلِ قَالَتْ نَمْلَةٌ يَا أَيُّهَا النَّمْلُ ادْخُلُوا مَسَاكِنَكُمْ لَا يَحْطِمَنَّكُمْ سُلَيْمَانُ وَجُنُودُهُ وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ () فَتَبَسَّمَ ضَاحِكًا مِنْ قَوْلِهَا وَقَالَ رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَعَلَى وَالِدَيَّ وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَاهُ وَأَدْخِلْنِي بِرَحْمَتِكَ فِي عِبَادِكَ الصَّالِحِينَ ()﴾[2] (سلیمان کے سامنے ان کے تمام لشکر جنات اور انسان اور پرند میں سے جمع کئے گئے ، ہر ہر قسم الگ الگ درجہ بندی کردی گئی۔ جب وہ چیونٹیوں کے میدان میں پہنچے تو ایک چیونٹی نے کہا اے چیو نٹیو ! اپنے اپنے گھروں میں گھس جاؤ، ایسا نہ ہو کہ بیخبر ی میں سلیمان اور اسکا لشکر تمہیں روند ڈالے ۔ اس کی اس بات سے حضرت سلیمان مسکرا کر ہنس دیئے اور دعا کرنے لگے کہ اے پروردگار ! تو مجھے توفیق دے کہ میں تیری نعمتوں کا شکر بجا لاؤں جو تو نے مجھ پر انعام کی ہیں اور میرے ماں باپ پر اور میں ایسے نیک اعمال کرتا رہوں جن سے تو خوش رہے مجھے اپنی رحمت سے نیک بندوں میں شامل کرلے۔ ) کائنات کی ہرچیز کو انسان لیے مسخر کر دیا
[1] سورۃ الحج:74 [2] For men of understanding:P50 [3] For men of understanding:P48