کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 347
کہ تم میں کا ایک منافقوں کی جماعت نے جب اے مسلمانوں اس بہتان کا چرچا تمہارے کانوں تک پہنچایا تھا تو تم نے یہ سیدھی بات کیوں نہ کہہ دی کہ بغیر گواہی کے ہم کو یہ چرچا تو بہتان معلوم ہوتا ہے‘ پھر فرمایا‘ آئندہ کے لیے اللہ تعالیٰ تم کو یہ نصیحت کرتا ہے کہ اگر تم ایمان دار ہو تو پھر کبھی تم کو ایسی بات کی جرأت نہ کرنی چاہیے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے علم اور حکمت کے موافق قرآن کی آیتوں کے ذریعہ سے صاف صاف تم کو یہ سمجھا دیا ہے کہ بغیر گواہی کے ایسی بے ٹھکانے کی باتیں شریعت میں سزا کے قابل ہیں ۔" [1]
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
[1] (مشکوٰۃ ص ١٧ باب الکبائرو علامات النفاق )
[2] (مشکوٰۃ ص ٤٣٥ باب الظلم )
[3] (مشکوٰۃ باب حفظ اللسان والغیبہ والشتم )