کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 340
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مسلمان عورتوں سے بہتان نا باندھنے کی بیعت لینا ﴿يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَاءَكَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَكَ عَلَى أَنْ لَا يُشْرِكْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا وَلَا يَسْرِقْنَ وَلَا يَزْنِينَ وَلَا يَقْتُلْنَ أَوْلَادَهُنَّ وَلَا يَأْتِينَ بِبُهْتَانٍ يَفْتَرِينَهُ بَيْنَ أَيْدِيهِنَّ وَأَرْجُلِهِنَّ وَلَا يَعْصِينَكَ فِي مَعْرُوفٍ فَبَايِعْهُنَّ وَاسْتَغْفِرْ لَهُنَّ اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ ﴾ [1] (اے پیغمبر! جب مسلمان عورتیں آپ سے ان باتوں پر بیعت کرنے آئیں کہ وہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گی، چوری نہ کریں گی، زنا کاری نہ کریں گی، اپنی اولاد کو نہ مار ڈالیں گی اور کوئی ایسا بہتان نہ باندھیں گی جو خود اپنے ہاتھوں پیروں کے سامنے گھڑ لیں اور کسی نیک کام میں تیری بے حکمی نہ کریں گی تو آپ ان سے بیعت کرلیا کریں اور ان کے لئے اللہ سے مغفرت طلب کریں بیشک اللہ تعالیٰ بخشنے والا اور معاف کرنے والا ہے۔) "حضرت ابن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ امیمہ بنت رقیقہ رضی اللہ عنھااسلام پر بیعت کرنے کے لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ میں تم سے اس شرط پر بیعت لیتا ہوں کہ تم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ گی۔ چوری نہیں کروگی، بدکاری نہیں کرو گی اپنے بچے کو قتل نہیں کرو گی اپنے ہاتھوں پیروں کے درمیان کوئی بہتان تراشی نہیں کرو گی۔ نوحہ نہیں کرو گی اور جاہلیت اولیٰ کی طرح زیب و زینت اختیار نہیں کرو گی۔ "[2] اپنی زبان کی حفاظت دراصل اپنی عزت کی حفاظت ہے "حضرت ابوبرزہ اسلمی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے ان لوگوں کی جماعت جو صرف زبان سے ایمان لائے ہو اور ان کے قلوب میں ایمان داخل نہیں ہوا مسلمانوں کی غیبت مت کیا کرو اور نہ ان کی عزت وآبرو کے درپے رہو اس لئے جو کسی کی عزت کے درپے ہوتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی عزت کے درپے ہوجاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ جس کی عزت کے درپے ہوجائیں تو اس کو اپنے گھر بیٹھے رسوا کر دیتے ہیں ۔ " [3]
[1] الإمام مسلم بن الحجاج أبو الحسن القشيری النيسابوری (المتوفى: 261هـ):صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 164 [2] أبو داود سليمان بن الأشعث بن إسحاق بن بشير بن شداد بن عمرو الأزدی السَّجِسْتانی (المتوفى: 275هـ): سنن أبی داود ،جلد1،حدیث نمبر 1547 [3] البخاری ،محمد بن إسماعيل ، أبو عبد اللّٰه الجعفی (المتوفى: 256هـ):صحیح بخاری،جلد1،حدیث نمبر 17۔ المصدر السابق ،جلد2،حدیث نمبر1126