کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 326
20۔آدابِ تلاوت
(خطبہ مسنونہ صفحہ 21 پر ہے)
خوش آوازی کے ساتھ قرآن پڑھنا
حضرت ابو لبابہ بشیر بن عبد المنذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
''جو قرآن کو غنا ((خوش آوازی) کے ساتھ نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں ۔'' [1]
تعوذ پڑھنا
قرآنِ مجید سے پہلے تعوذ یعنی ''أعُوْذُ بِالَلّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ'' پڑھنا چاہیے۔ کیونکہ اﷲ تعالیٰ قرآنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے:
﴿فَاِذَا قَرَاْتَ الْقُرْاٰنَ فَاسْتَعِذْ بِاللهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ﴾ [2]
''پس جب تو قرآن پڑھے تو شیطان مردود سے اﷲ کی پناہ پکڑ۔''
تلاوت کے ساتھ عمل ضروری ہے
قرآنِ مجید کی تلاوت کے ساتھ ساتھ تلاوت کرنے والے پر ضروری ہے کہ وہ حسبِ استطاعت قرآنِ مجید کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو اور عمل تبھی ممکن ہے جب وہ قرآنِ مجید کا ترجمہ جانتا ہو، اس لیے ہر ایک مسلمان کو لازم ہے کہ قرآنِ مجید کا ترجمہ سیکھے۔
تاثیرِ قرآن
قرآں مجید کے اسمائے کثیرہ اور متعدد ناموں میں سے ایک با برکت نام ''کلام اﷲ''
ہے۔ چنانچہ ارشادَ باری تعالیٰ ہے:
[1] الترمذی ،محمد بن عيسى بن سَوْرة بن موسى بن الضحاك، أبو عيسى (المتوفى: 279هـ):ترمذی۔أبو داود سليمان بن الأشعث بن إسحاق بن بشير بن شداد بن عمرو الأزدی السِّجِسْتانی (المتوفى: 275هـ): ابو داؤد، نسائی
[2] مسلم بن الحجاج أبو الحسن القشيری النيسابوری (المتوفى: 261هـ):صحیح مسلم، کتاب صلاۃ المسافرین، باب استحباب صلاۃ النافلۃ بیتہ